پاک ایران کشیدگی کم ہوگئی،پاک ایران وزرائےخارجہ میں رابطہ

اسلام آباد( نیوزٹویو) پاکستان اورایران میں کشیدگی کم ہونے لگی جمعہ کوپاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور ان کے ایرانی ہم منصب امیر عبدالہیان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ۔ ٹیلی فونک رابطے میں پاک ۔ ایران وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے ایران کے ساتھ باہمی اعتماد اور تعاون کے جذبے کی بنیاد پر تمام مسائل پر کام کرنے کے لیے پاکستان کی آمادگی کا اظہار کیا۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی معاملات پر قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان حالیہ واقعات کے بعد یہ دوسرا رابطہ ہے۔
قبل ازیں دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا تھا۔ایرانی سفارتکار سید رسول موسوی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے رہنما اور اعلیٰ حکام جانتے ہیں کہ حالیہ تناؤ کا فائدہ ہمارے دشمنوں اور دہشت گردوں کو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صہیونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔
ایرانی عہدیدار کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری رحیم حیات قریشی نے کہا کہ آپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں پیارے بھائی رسول موسوی۔ پاکستان اور ایران مثبت بات چیت کے ذریعےمسائل حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے، دہشت گردی سمیت ہمارے مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی پاکستان اور ایران کے درمیان رابطوں کی تصدیق کی تھی۔
دوسری طرف میں پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر نے دونوں ممالک کو برادرہمسایہ اور دوست ملک قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے واضح کیا کہ ایران اور پاکستان نے مختلف میدانوں اور مشکل اوقات میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک جیسے خطرات کا سامنا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں