پا کستان اسٹیٹ ایجنٹس نے ایف بی آر کی نئی پراپرٹی ویلیوایشن مستردکردی،ایس آراو واپس لینے تک ہر طرح کی ٹراسفرزبندرکھنےکااعلان

اسلام آباد (نیوزٹویو) صدر فیڈڑیشن آف رئیلٹرز پاکستان و صدر اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسو سی ایشن سردار طاہر محمود نے ایف بی آر کے نئے ویلیو ایشن ٹیبل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر کی پالیسی کنسٹرکشن پیکج اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو تباہ کر نے کے مترادف ہے ،اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر رات کی تاریکی میں ویڈیو لنک پر بیٹھ کر یہ ریٹ ریوائز کئے گئے ہیں جو بالکل غیر حقیقی ہیں اور کسی نان پروفیشنل افسر کے بنائے ہوئے ہیں کیونکہ ایف بی آر کے ایک ملازم کو کیا پتہ کہ پراپرٹی کی ویلیو کیسے جانچ کرتے ہیں ۔یہ صرف وزیر اعظم پاکستان کو ناکام کر نے اور کنسٹرکشن پیکج کے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے کیونکہ ان قیمتوں کیساتھ نا کوئی پلاٹ بل سکتا ہے نہ کوئی اپنے نام ٹرانسفر کروا سکتا ہے کیونکہ اس سے صرف اسلام آباد میں  2019 کی پراپرٹی ویلیوایشن کے مقابلے میں ایف سیون سیکٹر میں 283 فیصد سے زائد اضافہ،ای سیون سیکٹر میں 164 فیصد سے زائد،ای الیون سیکٹر میں 163 فیصد سے زائد ہوگاجس شخص نے رجسٹری کروانی تھی جو چالیس کروڑ کے حساب سے طے تھی اب اسے بڑھا کر ستر کروڑ روپے کے حساب سے رجسٹری کروانی پڑے گی اس لئے اب وہ رجسٹری نہیں کروائے گا لوگ بیرون ملک سے ٹرانسفر کروانے آئے تھے ان کی تاریخیں طے تھی مگر یکم دسمبر کو یہ ایس آر او آیا اور اگلے دن سی ڈی اے اور تما م ڈیویلپمنٹ اداروں نے کہہ دیا ہم نئے ویلیو ایشن ٹیبل کے ساتھ ٹرانسفرز کریں گے لہذا لوگوں کی ڈیلز ختم ہو گئیں ،پرچیزرز کی پرچیزنگ بند ہو گئیں ہیں اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے اور نااہل لوگوں کے ہاتھوں اس سیکٹر کو تباہ کروانے پر تلی ہوئی ہے تو ہم ایف بی آر کو یہ کام کسی صورت نہیں کرنے دیں گے اور ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو دس دسمبر بروز جمعہ ملک گیر احتجاج ہوگااور ہم ایسا نہیں کریں گے کہ دو ہزار بندہ فیض آباد میں آ کر بیٹھ جائے جیسے دوسرے لوگ کرتے ہیں بلکہ ہمارے جی ٹی روڈ پر کام کر نے والے رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹ جی ٹی روڈ بند کریں گے ،کشمیر ہائی وے پر کام کر نے والے کشمیر ہائی وے بند کریں گے ،ایکسپریس وے کے ارد گرد کام کر نے والے اور سوسائٹیز ایکسپریس وے کو بند کریں گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صدر اسلام آباد چیمبر شکیل منیر، چیئرمین مسرت اعجاز ،جنرل سیکرٹری ریکا احسن ملک ،جنرل سیکرٹری آئی ای ای اے چوہدری زاہد رفیق ،ایگزیکٹو ممبر آئی سی سی آئی رانا قیصر ،نائب صدور ذوالقرنین عباسی ،رانا اکرم، چوہدری عبدالرؤف سمیت دیگر رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹس ،بلڈرز ،ڈویلپرز کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کیا ۔

جنرل سیکرٹری ریکا احسن ملک نےاس موقع پر کہا کہ ہم اپنے سیکٹر کیساتھ زیادتی کسی صورت نہیں ہو نے دیں گے جس میں وزیر اعظم پاکستان کی محنت شامل ہے اوررئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹس ، فیڈریشن آف رئیلٹرز کی انتھک کوششیں شامل ہیں ۔فیڈریشن آف رئیلٹرز کے پلیٹ فارم سے میں باآور کروانا چاہتا ہوں کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کوتباہی کے دہانے پر پہنچانے سے پہلے اسکا ازالہ کیا جائے اور فوری طور پر ایس آر او واپس لیا جائے ۔

چیئرمین مسرت اعجاز نے کہا کہ ایف بی آر میں نااہل لوگ بیٹھے ہیں جنہیں پراپرٹی اور اسکی ویلیوایشن کی الف ب بھی نہیں پتہ کیا یہ ہمیں سکھائیں گے؟ اس سے پہلے ایف بی آر کی ٹیم نے ہمارے ساتھ بیٹھ کر 2019 میں ویلیو ایشن کی تھی جس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں تھا اوروہ آج تک مارکیٹ میں چلتی رہی ہے مگریہ جو نئی ٹیم آئی ہے یہ خود کو زیادہ سمجھدار سمجھتی ہے اور پہلے والوں کو بے وقوف جو اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر چلتے تھے مگریہ نیا ویلیو ایشن ٹیبل دیکھ کر ان زیادہ سمجھداروں کی عقل پر ماتم کر نے کو دل کرتا ہے۔ رئیل اسٹیٹ نمائندوں ،بلڈرز ،ڈویلپرز کا مطالبہ ہے کہ نئے ویلیو ایشن ٹیبل کو فی الفور واپس لیتے ہوئے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نیا ٹیبل بنایا جائے اور ایف بی آر فی الفور اپنا جاری کردہ ایس آر او واپس لے جب تک ایف بی آر موجودہ غیر منصفانہ ایس آر او واپس نہیں لیتااسٹیٹ ایجنٹ ہر قسم کی ٹرانسفر بند رکھیں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں