پا کستان کو تنقید کا نشانہ بنانےکوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے،کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔آرمی چیف جنرل قمرجاوید

کاکول(نیوزٹویو) پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل قمرجا وید باجو ہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے عالمی برادری افغانستان کے پرامن حل میں کردار ادا کرے ہم توقع رکھتے ہیں کہ طالبان خواتین اور انسانی حقوق کے عالمی برادری سے کئے گئے وعدے پورے کریں گے اورافغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعہ کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کا دورہ کیا آرمی چیف چوتھی پاکستان بٹالین کو بٹالین پرچم عطا کرنے کی تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہو ئے آرمی چیف نے کہا کہ آج کا دِن پاکستان ملٹری اکیڈمی جیسے عظیم ادارے کی تعمیر و ترقی اور ارتقاء میں ایک اہم سنگِ میل ہےفورتھ پاکستان بٹالین نے5سال قبل قیام سے اب تک شاندار کارکردگی دکھائی ہےپاکستان ملٹری اکیڈمی کا شمار دُنیا کے بہترین اداروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا وطن کیلئے اپنے آپ کو وقف کرنے کا عہد، پاکستان دُشمنوں کے دِلوں میں خوف کی علامت ہےتمام تر مشکلات کے باجود آج کا پاکستان اقوامِ عالم میں مضبوط اور ترقی کرتا ہوا پاکستان ہے۔اگست کا مہینہ ہمیں آزادی کیلئے اپنے آباؤ اجداد کی لازوال قربانیوں اور تاریخی جدوجہد کی یاد دلاتا ہےانہوں نے کہا کہ ہمارے محنتی جوان ہمارا فخر اور سرمایہ ہیں۔زندگی کے تمام چیلنجز میں ایمان،  اتحاد  اور  نظم کے راہنما اُصول آپ کیلئے مشعل راہ ہیں دُنیا کی کوئی طاقت ایک متحد قوم کو کسی قسم کی گزند نہیں پہنچا سکتاآزادی کے بعد تما م تر معاشی اور دیگر مشکلات کے باوجود پاکستان نے نہ صرف اُن کا مقابلہ کیا بلکہ ہر چیلنج کے بعد ہم مزید مضبوط بن کر اُبھرےہم نے دہشت گردی پر قابو پا کر وطن کی سرحدوں کا بھرپور دِفاع کیا۔آرمی چیف نے کہاحال ہی میں کووڈ اور لوکسٹ کے خلاف محدود وسائل اور انفراسٹرکچر نہ ہونے کے باوجود پاکستان نے بحیثیت قوم جس نظم و ضبط، یگانگت اور بہترین حکمت عملی کا مظاہر ہ کیا، دُنیا اُس کی معترف ہے۔روایتی جنگ ہو یا دہشت گردی کے خلاف رسپانس،  ایمرجنسی صورتحال ہو یا قدرتی آفات،افواجِ پاکستان ہمیشہ قوم کے اعتماد پر پورا اُتریں۔پاکستان قومی اورعلاقائی امن اورترقی کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششیں، ایک ایسے خطے کے قیام کیلئے ہیں، جوپُرامن، خوشحال اور معاشی شراکت دار ہوہم نے مسلسل عالمی برادری پر واضح کیا ہے کہ وہ افغانستان کے پُرامن حل کیلئے کردار ادا کرے۔پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہےاپنی معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے4دہائیوں سے30لاکھ سے زیادہ افغانیوں کو پناہ دی۔آرمی چیف نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔افغانستان میں امن خطے اور بالخصوص افغانستان کے لوگوں کیلئے اشد ضروری ہے آرمی چیف نے کہا کہ آزادی کے اس مہینے میں ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو نہیں بھول سکتے۔مقبوضہ کشمیر کے لوگ بدترین ریاستی دہشت گردی اور استحصال کا شکار ہیں میں یقین دلاتا ہوں پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ہم ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔بین الاقوامی کمیونٹی کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ کشمیر کے پُرامن منصفانہ حل تک علاقائی امن ایک سراب ہےبرصغیر کے لوگوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ آزادی کی تحریک کے قائدین کا مقصد ایک محفوظ، آزاد، پُرامن اور خوشحال خطے کا قیام تھا۔ایسا خطہ جہاں نئے آزاد ہونے والے ممالک امن سے رہ سکیں ایک آزاد اور پُرامن خطے کا تصور ہمارے ہمسائے میں انتہا پسندی اور گروہی تقسیم کی سوچ کے ہاتھوں میں یرغمال ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ مستقبل میں آپ کو کئی چیلنجز کا سامنا رہے گا دُشمن قوتیں ہائبرڈ وار کے ذریعے ہمارے معاشرے اور ریاست کو کمزور کرنے کے درپے ہیں جنگ کی نوعیت مسلسل بدل رہی ہے۔مستقبل کی جنگ میں غیر روایتی اندازِ جنگ کا اہم کردار ہو گا۔پاکستان آرمی ان تمام چیلنجز سے آگاہ ہے اور نبرد آزما ہونے کیلئے تیار ہےٹیکنالوجی اور مخصوص صلاحیتوں پر توجہ دے کر وطن کے دِفاع کو یقینی بنائیں گے۔مضبوط افواج ہی دِفاع وطن کی ضمانت ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں