پیپرابورڈکاکرتارپورراہداری منصوبہ کواستثنیٰ دینے سے ا نکار،فنانس ڈویژن نے فنڈزروک لیے

اسلام آباد (نیوزٹویو )  وفاقی وزیر قانون اورپیپرا بورڈ نے وفاقی کا بینہ کی جانب سے کرتار پور راہداری کو استثنیٰ دینے کے فیصلے کی مخالفت کر دی ہے جس کےبعدوفاقی کا بینہ سے منظوری کے باوجود کرتار پور راہداری کو استثنیٰ دئیے جانے کا نو ٹیفیکیشن روک لیا گیا ہے جبکہ ان وجوہات کی بنا پروزارت خزانہ نے بھی فنڈز روک لیےہیں معلوم ہوا ہےکہ حکومت کیلئے پیپرا رولز کے خلاف کرتارپور راہداری منصوبے کی تعمیر بڑا چیلنج بن گئی وزیر قانون کی مخالفت کے وجہ سے کابینہ نے  کرتارپور راہداری منصوبے کو پیپرا رولز سے استشنیٰ دئیے جانےکے نو ٹیفیکیشن اجرا روک دیا ہے کرتار پور راہداری وزیراعظم عمران کی ہدایت پر پیپرا رولز کےبرعکس ٹینڈر جاری کئے بغیر تعمیر کیا گیا ہے۔ منصوبے پر 10 ارب روپے سے زائد لاگت آئی۔ منصوبہ تعمیر ہونے کے باعث پیپرا بورڈ پہلے ہی وزارت مذہبی امور کی سفارش مسترد کر چکا ہےاورحکومت پر واضح کر چکاہے کہ پیپرا کو بائی پاس کرنے کے نتیجے میں کابینہ ارکان کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہےحکومت نے پیپرا رولز کا تنازع کھڑا ہونے کے بعد قانونی مشکلات اور نیب کاروائی سے بچنےکیلئے پیپرا بورڈ ممبران کو قائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں وفاقی کابینہ نے معاملہ دوبارہ پیپرا بورڈ کو بھجوانے کی ہدایت کر دی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں