پیپلزپارٹی کاطالبان کے ساتھ مذاکرات میں پارلیمان کو اعتماد میں لینے اور فیصلے کا اختیار دینے کا مطالبہ

کراچی(نیوزٹویو) پیپلزپارٹی نےطالبان کے ساتھ مذاکرات پرپارلیمان کواعتماد میں نہ لینے پر تشویش ظاہر کی ہے پیپلزپارٹی نے طالبان قیادت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پرپارلیمان کو اعتماد میں لینے اورفیصلے کا اختیار دینے کامطالبہ کیا ہے پیپلزپارٹی کے اعلی سطح کے اجلاس میں اس پراتفاق رائے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ تمام فیصلے پارلیمان میں اور پارلیمان کو اعتماد میں لے کر ہونے چاہئے اور تمام راستے اتفاق رائے سے پیدا کیے جا ئیں ہفتہ کوسابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کی سربراہی میں پی پی پی کا اعلی سطح کا ہائبرڈ اجلاس ہوا جس میں دہشت گردی بالخصوص کابل میں تحریک طالبان افغانستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے متعلق حالیہ پیش رفت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ تمام فیصلے پارلیمان میں اور پارلیمان کو اعتماد میں لے کر ہونے چاہئیں۔ پیپلزپارٹی کے اعلی سطح کے اجلاس میں اتفاق رائے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جانے کا فیصلہ بھی کیا۔بلاول بھٹو نے قرنطینیہ میں ہونے کی وجہ سے کورکمیٹی اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی جبکہ فریال تالپور اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی کورکمیٹی اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔اجلاس میں سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان، فرحت اللہ بابر، خورشید شاہ اور فیصل کریم کنڈی، شریک ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں