ڈالرزمافیا کےخلاف کریک ڈاؤن،پشاورکرنسی مارکیٹ سیل،ڈالرسستاہوگیا

کراچی(نیوزٹویو) ریاست کی جانب سے ڈالرز کے سمگلرزاورذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کے ابتدائی اقدامات کےبعد آج جمعرات کواوپن مارکیٹ میں ڈالر 5 روپے سستا ہو کر 307 روپے اور انٹربینک مارکیٹ میں 2 روپے 48 پیسے کمی کے بعد 304 روپے کا ہو گیا ہے۔اوپن اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں فرق مزید کم ہو کر صرف 3 روپے رہ گیا، جو ایک فیصد سے بھی کم بنتا ہے

واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) معاہدے کے تحت اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ مسلسل 5 دن تک انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میفوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 5 روپے تنزلی کے بعد 307 روپے کا ہوگیا، اسی طرح انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے 48 پیسے سستا ہو کر 304 روپے 50 پیسے کی سطح پر آگیا، جو گزشتہ روز 306 روپے 98 پیسے پر بند ہوا تھا۔

اقتصادی و معاشی امورکے ماہرین کاکہنا ہے کہ مارکیٹ اوپر کی جانب اتار چڑھاؤ کی وجہ بنیادی طور پر قیاس آرائی پر مبنی سرگرمی دکھائی دیتی ہے، اور انٹربینک مارکیٹ بھی اسی کی پیروی کر رہی ہے۔ مارکیٹ کو کنٹرول کرنے کے اقدامات پر عمل درآمد اور اس ذمہ داروں کے خلاف کارروائیاں شروع کرنے کے بعد انٹربینک مارکیٹ پرسکون ہو گئی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ترسیلات زر بھی قانونی ذرائع سے آنا شروع ہو جائیں گی۔

ان کا کہنا ہےکہ اگر حکومت کارروائی جاری رکھتی ہے تو ڈالر کی طلب میں کمی ہوگی جس کے سبب اوپن مارکیٹ سے انٹربینک مارکیٹ میں رسد بہتر ہوگی اور آنے والے دنوں میں پاکستانی کرنسی مضبوط ہوگی۔ معاشی ماہین کے مطابق ریگولیٹر کی جانب سے منی ایکسچینج سیکٹر کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات لانے کی حالیہ کوششوں نے ہمارے خیال میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں اضافہ کیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں