ڈالر 210روپے کا ہوگیا،ملکی قرضوں میں 3200ارب کا اضافہ،مزید مہنگائی کا امکان

کراچی (نیوزٹویو) آئی ایم ایف معاہدے کی بحالی پا کستان کی معشیت کے لیے زندگی اورموت کا مسئلہ بن گئی معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے ڈالرکے مقابلے میں پا کستانی روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے سوموار کواوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر پاکستانی 214 روپے کا فروخت کیا گیا جبکہ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بھی بڑی مندی ریکارڈ کی گئی سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ٓئی ایم ایف کے دباؤ پر 26 مئی سے لیکر 15 جون تک حکومت کی جانب سے مسلسل تین بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائے جانے کے باوجود ملکی کرنسی بدترین گراوٹ کی طرف جا رہی ہے۔ زرِمبادلہ کے ذخائر بھی تیزی سے گر رہے ہیں جبکہ حکومت اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تاحال نہ ہو سکا۔

تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 3 روپے کا بڑا اضافہ دیکھا گیا، اور نئی قیمت 214 روپے ہو گئی ہےدوسری طرف سٹیٹ بینک آف پاکستان کےٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک روپیہ 21 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔ عداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 208 روپے75 پیسے سے بڑھ کر 209 روپے 96 پیسے ہو گئی ہے۔ گزشتہ دو ماہ میں انٹربینک میں ڈالر 27 روپے 3 پیسے مہنگا ہوا ڈالر مہنگا ہونے سے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 3 ہزار 200 ارب روپے اضافہ ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں