کینیڈا کی سپریم کورٹ میں پہلا مسلمان جج تعینات،جسٹن ٹروڈوکاٹوئٹ

اوٹاوا( نیوز ٹویو)کینیڈا کی 146سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مسلمان کو کینیڈا کی سپریم کورٹ کا جج نامزد کر دیا گیا ہے محمود جمال یکم جولائی کو کینیڈا ڈے پر اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔ ا س تعیناتی کی خبر وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے دی ہے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نےاپنے ٹوئٹ میں بتایا ہےکہ محمود جمال کو سپریم کورٹ کا جج نامزد کیا گیا ہے۔ وہ اس عہدے پر فائزکیے جانے ہونے والے پہلے مسلم بھی ہوں گےکینیڈا کی 146سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی مسلم کو ملک کی عدالت عظمی کا جج نامزد کیا گیا ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ محمود جمال سپریم کورٹ کا ایک قیمتی اثاثہ ہوں گے،کینیڈا میں نظامی نسل پرستی سے نمٹنے کی ضرورت ہے واضح رہے کہ محمود جمال 2019میں اونٹاریو اپیل کورٹ میں جج بنے تھے۔

 محمود جمال کی نامزگی کو ابھی ایوان نمائندگان کی جسٹس کمیٹی سے توثیق کی ضرورت ہوگی تاہم اسے محض ایک رسمی خانہ پری قرار دیا جا رہا ہےوزیراعظم  نے لکھا ”وہ(محمودجمال) سپریم کورٹ کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوں گےاور اسی لیے میں آج اپنے ملک کی اعلی ترین عدالت کے لیے ان کی تاریخی نامزدگی کا اعلان کر رہا ہوں۔ تین کروڑ اسی لاکھ آبادی والے ایک ایسے ملک میں جہاں ہر چار میں سے ایک شخص اقلیتی فرقے سے تعلق رکھتا ہے۔ کینیڈا کی رکن پارلیمان جولی ڈیزیروز نے کہا کہ ایک ماہر قانون دان کے طورپر محمود جمال کا کیریئر نہایت شاندار رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں