گلیات ڈوپلیمنٹ اتھارٹی،فارسٹ رینج اور ضلع ہری پور حکام کے مظالم کے خلاف نیشنل پریس کلب کے سامنے شدید احتجاج

اسلام آباد(نیوزٹویو) وفاقی دالحکومت کے عقب میں واقع مکھنیال رینج کے سینکڑوں مقامی آبادی نے شدید بارش کے باوجود گلیات ڈوپلیمنٹ اتھارٹی اور فارسٹ رینج اور ضلع ہری پور حکام کے مظالم کے خلاف نیشنل پریس کلب کے سامنے شدید احتجاج کیا, مظاہرین نے مختلف بنیرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ وزیر اعظم عمران خان مداخلت کرتے ہوئے جی ڈی اے کے مظالم سے ہماری جان چھڑائیں, احتجاجی مظاہرے  کا اہتمام گلیات تحفظ موومنٹ نے کر رکھا تھا جس سے خطاب کرتے ہوئے صدر چوہدری صغیر احمد نے کہا کہ قدرتی مناظر سے بھرپور یہ وادی گوناگوں مسائل کا شکار ہے اور مقامی آبادی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے

جب سے سرمایہ داروں, جاگیرداروں, سیاست دانوں اور اعلی بیوروکریسی کی نظریں پڑیں اس وقت سے یہاں کی مقامی آبادی کو اپنے حق ملکیت اور بچوں کے مستقبل کی فکر لاحق ہو گئی ہے ہم اپنے حق سے دستبردار نہیں ہونگے.جنرل سیکرٹری ملک امجد محمود نے کہا کہ زمینیوں کی خریدوفروخت اونے پونے داموں کی جاتی ہے اور جو زمین فروخت نہ کرنا چاہے اسے مختلف مقدمات بھی بھگتنے پڑتے ہیں اس کے ساتھ ہی محکمہ جنگلات اور گلیات ڈوپلمینٹ اتھارٹی نے اپنے پنجے بھی گاڑ رکھے ہیں ,دفعہ 144 کی تلوار لٹکائی گئی ہے جسے ہم قبول نہیں کر سکتے. جی ڈی اے اپنی حدود میں رہے, محکمہ جنگلات مظالم کرنے سے باز رہے, آج ہم شدید بارش میں صرف احتجاج کر رہے ہیں یہ مظالم نہ رکے تو ہمارے احتجاج کا رخ شاہراہ دستور کی جانب ہوگا, فیاض مغل نے کہا کہ صدیوں سے آباد ہمارے خاندانوں کو دربدر کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں جی ڈی اے جسکی حدود ہی ضلع ایبٹ آباد تک ہے اسے اپر خان پور کی دو یونین کونسلز برکوٹ اور مسلم آباد میں اختیارات کس قانون کے تحت دہیے گئے ہیں ؟پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن ہے جس پر محکمہ جنگلات کے خلاف اسٹے آرڈر ملا ہوا ہے اس کے باوجود وزیر اعلی کے حکم پر ڈی سی ہری پور نے دفعہ 144 کا نفاذ کیا جو کہ غیر آئینی ہے,ناہب صدر راجہ چنگیز نے کہا کہ مکھنیال تحفظ موومنٹ  ایک غیر سیاسی پلیٹ فارم ہے اور اپنے حق کے دفاع کے لیے اسے تشکیل دیا گیا ہے.ایڈوکیٹ قمر عباسی نے کہا کہ جب سے وزیر اعظم عمران خان صآحب نے مکھنیال کا وزٹ کیا ہے اس کے بعد ہمارے لیے زمین تنگ کی جا رہی ہے ہمارے پاس جدی پشتی حقوق ملکیت ہیں اس کے باوجود فارسٹ ڈیپارٹمنٹ ہمیں ایک اینٹ نہیں لگانے دیتا

ہمیں ایک اینٹ بھی لگانی پڑے تو نتھیاگلی یا ایبٹ آباد سے جی ڈی اے سے این او سی لینے کا کہا جاتا ہےاگر سہولیات دینے کے لیے کوئی اتھارٹی انتہائی ضروری ہے تو ہمیں اسلام آباد کے ساتھ کیو نہیں لگایا جاتا جو کہ صرف 15 کلومیٹر ہے ہمیں سو کلومیٹر دور کیوں پھنسایا جا رہا ہے.ذوالفقار عباسی نے کہا کہ بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھی شخصیات نے دھڑا دھڑ زمین خریدی مگر ہمیں اس وقت دفعہ 144 کا سامنا ہےہمیں اپنی ہی زمین کے فرد تک نہیں مل سکتےپٹوار خانے بند کر دہیے گے ہیں.چوہدری اللہ داد نے کہا کہ جس گلیات ڈوپلمنٹ اتھارٹی کے سپرد ہمیں کیا جا رہا ہے اسے گلیات کے لوگوں نے ایسٹ انڈیا کمپنی قرار دیا ہے راجہ قاسم نے کہا کہ ہم اپنا احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ہمیں ان عفریتوں سے چھٹکارا  نہیں مل جاتا.اس موقع پر چیئرمین وحید قریشی, عبد الغفار قریشی, شیخ ریاض, عاشق حسین شاہ سمیت دیگر عماہدین علاقہ موجود تھے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں