سیاست میں فوج کی مداخلت غیر آئینی ہےمشرقی پاکستان فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی،آرمی چیف

اسلام آباد(نیوزٹویو) جی ایچ کیو راولپنڈی میں یوم دفاع اور شہدا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ  نے کہا کہ آج آپ سے یوم شہدا کی تقریب سے بطور آرمی چیف آخری مرتبہ خطاب کر رہا ہوں، مجھے فخر ہے کہ 6 سال اس فوج کا سپہ سالار رہا ہوں۔جعلی اور جھوٹا بیانیہ بنا کر قوم میں ہیجان کی کیفیت پیدا کی گئی اور اب اس سے راہ فرار اختیار کی جارہی ہے،لوگ اور پارٹیاں آتی رہتی ہیں،کیا یہ ممکن ہے کہ ملک میں بیرونی سازش ہو اور فوج ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھی رہے گی، یہ نا ممکن ہے، گناہ کبیرہ ہے

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ سیاست میں فوج کی مداخلت غیر آئینی ہے، فوج پر تنقید سیاسی مداخلت کی وجہ سے ہوئی فروری 2021 میں فوج کی سیاست میں مداخلت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیااب فوج سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔آرمی چیف نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ 6 سال اس فوج کے سپہ سالار رہے۔انہوں نے کہا کہ فوج کا بنیادی کام ملک کی جغرافیائی حدود کی حفاظت کرنا ہے لیکن پاک فوج ہمیشہ اپنی استطاعت سے بڑھ کر اپنی قوم کی خدمت میں پیش پیش رہتی ہے، ریکوڈک کا معاملہ ہو یا کارکے کا جرمانہ، فیٹف کے نقصان ہوں یا ملک کو وائٹ لسٹ سے ملانا یا فاٹا کا انضمام کرنا، بارڈر پر باڑ لگانا ہو یا قطر سے سستی گیس مہیا کرانایا دوست ملکوں سے قرض کا اجرا کرانا ہو، کووڈ کا مقابلہ یا ٹڈی دل کا خاتمہ، سیلاب کے دوران امدادی کارروائی ہو، فوج  نے ہمیشہ اپنے مینڈیٹ سے بڑھ کر قوم کی خدمت کی ہے اور انشااللہ کرتی رہے گی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کاموں کے باوجود فوج اپنے بنیادی کام اور دہشتگردی کا مقابلہ کرنے سے کبھی غافل نہیں ہوئی۔جنرل قمر جاوید باجوہ  نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کا مقابلہ کرنے سے کبھی غافل نہیں ہوگی، سابقہ مشرقی پاکستان کا سانحہ ایک فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی۔ اس سے پہلے  آرمی چیف نے یادگار شہدا پر حاضری بھی دی۔تقریب میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران سمیت شہدا کے لواحقین اور غازیوں نے بھی شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں