16ویں قومی اسمبلی وجود میں آگئی،302نو منتخب ارکان کاحلف،اپوزیشن کا شدیدا حتجاج

اسلام آباد(نیوزٹویو) سولہویں قومی اسمبلی کے 332میں سے 302نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا ہےسپیکر راجہ پرویز اشرف نے اراکین سے حلف لیا۔نومنتخب سولہویں قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے سے زائد کی تاخیر کے بعد شروع ہوا جبکہ اجلاس کے باقاعدہ آغاز کے بعد سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نومنتخب سولہویں قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو باضابطہ طور پر دن 10 بجے طلب کیا گیا تھا تاہم، اجلاس کا آغاز ایک گھنٹے سے زائد کی تاخیر کے بعد ہوا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کی اور اراکین اسمبلی سے حلف لیا۔
ارکان نے پہلے اجلاس میں شرکت کرکے حلف اٹھایا جبکہ ارکان نے رول آف سائن پر دستخط بھی کردیئے۔
حلف لینے کے بعد راجہ پرویز اشرف نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب لڑنے والوں کو پہلے رول آف ممبرز پر دستخط کی دعوت دی
حلف برداری کے بعد سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر کو تقریر کا موقع دیا گیا جس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہمیں الیکشن مہم سے روکا گیا، عوام نے ہمیں مینڈیٹ دے کر ایوان میں بھیجا ہے اور فارم 45 کے مطابق ہمارے پاس مینڈیٹ ہے۔بیرسٹر گوہر خان نے ایک بار پھر سے دعویٰ کیا کہ ہماری اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 180 ہے، ایوان میں پبلک مینڈیٹ کےعلاوہ کوئی نہیں بیٹھ سکتا، سپریم کورٹ کا ججمنٹ ہے کہ یہاں وہ آسکتا ہے جو عوامی مینڈیٹ رکھتا ہو، عوام کو حلف دیتے ہیں کہ فرض نبھاؤں گا۔
انہوں نے حکومتی بینچز پر بیٹھے اراکین کو ’’ اجنبی لوگ ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بائیں جانب جو بیٹھے ہیں وہ اجنبی لوگ ہیں۔
بیرسٹر گوہر کے بعد سپیکر اسمبلی نے مائیک ن لیگی ایم این اے خواجہ آصف کے سپرد کیا لیکن جب وہ تقریر کرنے لگے تو اپوزیشن اراکین کی جانب سے شور شرابا شروع کر دیا گیا ، راجہ پرویز اشرف نے متعدد بار مداخلت کی اور اراکین کو سجھانے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں