اسرائیلی فضائیہ کا سکول پر حملہ 50شہید،اسرائیل فلسطین کے ایک دوسرےپرنسل کشی کے الزامات

غزہ(ویب ڈیسک)فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں دراج محلے میں بے گھر لوگوں کو پناہ دینے والے دو اسکولوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 50 افراد جاں بحق ہو گئے۔
آزادانہ طور پر رپورٹ کی تصدیق فوری طور پر ممکن نہیں ہوسکی۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ اس رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں
اقوام متحدہ میں اسرائیل اور فلسطینی نمائندوں نے ایک دوسرے پر ’نسل کشی‘ کے الزامات عائد کرتے ہوئے غزہ کی صورتحال پر بین الاقوامی ردعمل کا مطالبہ کیا۔ خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنیوا میں اسرائیلی مشن کی قانونی مشیر ییلا سائٹرن نے اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹرز میں جمع سفارت کاروں کو بتایا کہ ’7 اکتوبر کو حماس کے حملے نسل کشی کے نظریے سے متاثر ہوکر کیے گئے تھے۔‘
دوسری جانب فلسطینی نمائندہ دیما اسفور نے کونسل کے سامنے اصرار کیا کہ اسرائیل کی بڑے پیمانے پر بمباری کی مہم اور زمینی کارروائی کے نتیجے میں ’انسانی ساختہ تباہی نسل کشی کا درسی کتاب میں بیان کیا جانے والا کیس‘ ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں لڑائی میں مزید تین فوجی مارے گئے ہیں جس کے بعد 7 اکتوبر کو تنازع شروع ہونے کے بعد سے فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 75 ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فوج نے بتایا کہ تینوں اہلکار اتوار کو شمالی غزہ میں ہلاک ہوئے، ان ہلاکتوں سے 7 اکتوبر سے اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی دفاعی اہلکاروں کی مجموعی تعداد 401 ہو گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں