بلاول بھٹونے پیپلزپارٹی حکومت میں شاہ محمود قریشی کو وزیرخارجہ کے عہدے سے ہٹائے جانے کی و جہ بتا دی،عمران خان کو وزیرخارجہ کا فون آئی ایس آئی سےٹیپ کرانے کا مشورہ

اسلام آباد (نما ئندہ نیوز ٹو یو) بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان شدید نو ک جھونک ہو ئی دونوں رہنماوں نے ایک دوسرے کی ذات کو تنقید کا نشا نہ بنایا جبکہ وزیرخارجہ کی تقر یر کے دوران اپوزیشن ا رکان نے شورشرابا بھی کیا اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کے ارکان کو تنقید کا نشا نہ بنایا گیا بلاول بھٹو نے شا ہ محمود قریشی کو پیپلزپارٹی کے دورمیں وزیرخارجہ کے عہدے سے ہٹانے کی و جہ بتاتے ہو ئے کہا کہ یہ گیلانی کو ہٹا کو وزیراعظم بننا چا ہتے تھے اور دنیا میں اس کی مہم چلا رہے تھے ا نہوں نے وزیراعظم عمران خان سے کہا کہ وہ آئی ایس آ ئی کو کہہ کر ان کے فون ٹیپ کرا ئیں دوسری جانب شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹوپر تنقید کے نشتر چلاتے ہو ئے کہا کہ بلاول کو اس وقت سے جانتا ہوں جب یہ بہت چھوٹے سے تھے، ان کے والد کو بھی جانتا ہوں، بچے کو لکھی ہوئی دو چار پرچیاں پکڑا دیتے ہیں، یہ آٹو پر آن آف ہو جاتا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بدھ کو قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کہا کہ اگر قومی اسمبلی میں عمران خان نہیں بولیں  گے تو پھر بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کو بھی نہیں بولنے دیا جائے گا۔انہوں نے اپوزیشن رہنماؤں کی بجٹ پر تنقید کے حوالے سے کہا کہ ’قوم کے 172 ارکان نے ووٹ دے کر اس پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔وہ ایوان منتخب نمائندوں کا ایوان ہے اور اس کی اکثریت نے بجٹ کو سپورٹ کیا ہے انہوں نے گذشتہ روز بجٹ پاس کرنے کے دوران اپوزیشن رہنما شہباز شریف کی غیر حاضری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کون سی پارلیمانی روایت تھی کہ لیڈر آف دی اپوزیشن سب سے اہم فنانس بل میں حاضر ہی نہ ہو وزیر خارجہ کی تقریر کے دوران پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی جس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے سب کو قومی اسمبلی میں صبر سے سنا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کو سنا ہےاگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ ہمیں غل غپاڑے اور شور و شرابے سے ہمیں دبا دیں گے تو یہ نہیں ہوگاانہوں نے کہا کہ ’ایوان کا ماحول بگاڑنے کی ابتدا اپوزیشن کی کی۔ اگر عمران خان کو وہ تقریر کرنے دیتے اور اس میں رکاوٹ نہ ڈالتے تو یہ نوبت نہ آتی میں آج کہہ رہا ہوں سن لیں کان کھول کر سن لیں۔ اگر عمران خان نہیں بولے گا تو بلاول بھی نہیں بولے گا شہباز بھی نہیں بولے گا دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے شاہ محمود قریشی کی تقریر کے جواب میں انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور وزیراعظم سے درخواست کی کہ ’وہ آئی ایس آئی کو شاہ محمود کے فون ٹیپ کرنے کا کہیں کیونکہ جب وہ ہمارے دور میں وزیر خارجہ تھے تو دنیا میں مہم چلاتے تھے  کہ یوسف رضا گیلانی کی جگہ مجھے وزیراعظم بنا دیں، اسی وجہ سے انہیں فارغ کیا گیا تھا بلاول نے کہا کہ میں نے بچپن سے شاہ محمود کو جئے بھٹو اور اپنی وزارت پکی کرنے کے لیے آئندہ باری پھر زرداری کے نعرے لگاتے دیکھا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں