سی ڈی اے نے بارش کے پانی کو ہارویسٹ کرنا پبلک سیکٹر عمارتوں کے لئے لازمی کر دیا

اسلام آباد (نمائندہ نیوز ٹو یو)سی ڈی اے نے بارش کے پانی کو ہارویسٹ کرنا پبلک سیکٹر عمارتوں کے لئے لازمی کر دیا ہے دارالحکومت کے پانی سے متعلقہ مسائل کو حل کرنے اور بارش کے پانی کے تحفظ کے لئے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی انتظامیہ نے اسلام آباد میں پبلک سیکٹر کی تمام عمارتوں کو بارش کے پانی کی ہارویسٹنگ کیلئے زیرزمین پانی کے کنویں رکھنے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔سی ڈی اے مینجمنٹ اسلام آباد کے پانی سے متعلق مسائل کو حل کرنے کیلئے سرگرمی سے منصوبوں اور پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور اس نے ایس ٹی پی کی تعمیر اور باغبانی کی سرگرمیوں کے لئے ٹریٹڈ واٹر کو استعمال کرنے سمیت متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ مزید جدید آب پاشی  نظام کو پانی کے تحفظ کے لئے سری نگر اور اسلام آباد ہائی ویز کے واٹر پلانٹس کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ یہاں یہ ذکر کرنا مناسب ہے کہ سملی ڈیم سے پانی کی فراہمی حال ہی میں اسلام آباد میں بحال کردی گئی ہے۔ ڈیم  سٹوریج کیپسٹی جو کہ 20ملین گیلن روزانہ میں میں مزید2ملین گیلن روزانہ اضافہ کیاگیا ہے جس سے اسلام آباد کے شہریوں کوپانی کی سپلائی مزید بہتر کردی گئی ہے۔ سی ڈی اے نے حال ہی میں اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں واٹر سپلائی کوبیترکرنے کے لئے پانی کے دو ڈیموں کی مرمت کے لئے پی سی آر ڈبلیو آر کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں