سی ڈی اے کی فیصل مسجد میں پا رکنگ فیس کی وصولی پرپابندی،تزئین آرائش کے لیے200ملین مختص

اسلام آباد (نمائندہ نیوزٹویو) وفاقی ترقیاتی ادارے (کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) نے چالیس سال کے بعد فیصل مسجد کی نئے سرے سے تزئین وآرائش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے 200ملین روپے مختص کیے جا ئینگےجبکہ فیصل مسجد کے اندر ہر قسم کی پا رکنگ فیس کی وصولی پر پا بندی عائد کر دی ہے سی ڈی اے چیئرمین کی زیرِ صدارت جمعہ کو سی ڈی اے ہیڈکوارٹر میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ممبر انجینئرنگ سی ڈی اے، ممبر فنانس سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیئرمین کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ممبر انجینئرنگ اور ممبر فنانس سی ڈی اے کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا شاہ فیصل مسجد کی مکمل اور جامع تزئین و آرائش کے لئے فوری طور پر پی سی ون تیار کیا جائے اور آئندہ مٹینگ میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے۔ چونکہ گزشتہ چار دہائیوں میں اسلام آباد کی سب سے بڑی اور خوبصورت مسجد کی کوئی تزئین و آرائش نہیں کی گئی۔ اسی طرح مسجد میں آنے والے نمازیوں کو پارکنگ کی بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ عوامی بیت الخلاء بھی خستہ حالت میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسجد کی دیکھ بھال کے لئے فنڈز ​​وفاقی حکومت سے لئے جاتے ہیں جو مسجد کی جامع دیکھ بھال کے لئے کم پڑے ہیں۔ نتیجتاً سی ڈی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ نہ صرف اسلام آباد بلکہ پورے ملک کے لیے ایک سنگ میل ہے اس لئے شاہ فیصل مسجد کی تزئین و آرائش کے لئے سی ڈی اے کے بجٹ سے 200 ملین روپے کی رقم مختص کی جائے گی اور جون کے مہینے سے پہلے مسجد کی تزئین و آرائش کے کام کے آغاز کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ شاہ فیصل مسجد کی مکمل دیکھ بھال کے لئے ایک علیحدہ ڈائریکٹوریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس میں شجرکاری، الیکٹریکل اور سول ورکس، سینی ٹیشن سمیت دیگر ڈائریکٹوریٹس کا متعلقہ عملہ چوبیس گھنٹے مختلف شفٹس میں اپنے فرائض منصبی سر انجام دینے کے لئے موجود رہے گا تاکہ مسجد میں آنے والے نمازیوں کو کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مسجد کے اندر اور باہر روشنی کے مناسب اور جدید نظام کو یقینی بنانے کے لئے جدید سوڈیم اور سولر لائٹس بھی لگائی جائیں- اجلاس میں شعبہ ڈی ایم اے کو بھی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ مسجد کی حدود کے اندر کسی بھی قسم کی پارکنگ کی کوئی فیس وصول نہ کی جائے اور نہ ہی کوئی لائسنس جاری کیا جائے تاکہ مسجد کی حرمت اور تقدس کو برقرار رکھا جاسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں