بجٹ،چھوٹے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس سکیم کو سراہاتے ہیں،راولپنڈی چیمبر

 راولپنڈی(نیوزٹویو) چیمبر آف کامرس کے صدر ندیم رؤف اور گروپ لیڈ رسہیل الطاف نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں مالی بجٹ 2022-23پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں کئی اعلانات ایسے ہیں جن میں وضاحت کی ضرورت ہے۔ ٹیکس تنازعات کے حل کے لیے اے ڈی آر سی کے قیام کا اعلان خوش آئند ہے تاہم اس کے طریقہ کار پر اعتراض ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ دس کروڑ کی حد ختم کی جائے۔ چھوٹے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس سکیم کو سراہاتے ہیں۔ اس سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو گا۔غیر منقولہ جائیداد پر پراپرٹی ٹیکس کی شرح اور طریقہ کار پر تحفظات ہیں۔ یہ وضاحت طلب خدشہ ہے کہ اس اقدام سے نان فائلنگ اور بے نامی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ سولر پینل پر ٹیکس کی چھوٹ خوش آئندہے کیونکہ یہ ایک ماحول دوست اقدام ہے۔صدر چیمبر ندیم رؤف نے کہا ہےکہ بے نظیر انکم سپورٹ کے لیے 364 ارب کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جس سے کمزور طبقہ کو سہولت ملے گی۔ چالیس ہزار سے کم تنخواہ والوں کے لیے دو ہزار روپے ماہانہ اعلان خو ش آئند ہے۔ سیلری کلاس کے لیے ٹیکس سلیب میں چھوٹ دی گئی ہے۔ آئی ٹی اور ٹیکسٹائل کے لیے دی گئی مراعات کا اعلان خوش آئند ہے۔آئی ٹی سیکٹرمیں سرمایاکاری پر پانچ سال سے دس سال کی ٹیکس چھوٹ خوش آئندہے۔ ترقیاتی بجٹ آٹھ سو ارب رکھے گئے ہیں، برآمدات کے لیے 35ارب ڈالر کا ہدف رکھا گیا ہے۔گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہاہے کہ چار سو اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے حوالے سے ابھی کہنا قبل از وقت ہے۔ تفصیلات سامنے آنے پر موقف دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاہے کہ اعلانات تو کیے جاتے ہیں لیکن اس چیز پر عمل درآمد بھی ضروری ہے۔ راولپنڈی چیمبر نے اقتصادی سروے کے نتائج کوکافی حوصلہ افزاء قرار دیاہے۔ جی ڈی پی تقریبا چھ فیصد رہی ہے، صنعتی ترقی تقریبا آٹھ فیصد جبکہ زراعت ساڑھے چار فیصد رہی۔ اس موقع پر نائب صدر طلعت اعوان، سابق صدور، ایگزیکٹو ممبران، اور چیمبر ممبران بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں