رانی کھیت کی بیماری سے انسانوں کوکوئی نقصان نہیں پہنچتا، ڈاکٹرقیصرسجاد

ایک نیا انکشاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہے کہ رانی کھیت کی بیماری سے انسان متاثر نہیں ہوتے۔ ایک پروگرام میں بتاتے ہوئے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے بتایا کہ مرغیوں کی بیماری رانی کھیت سے انسان متاثر نہیں ہوتے اور اس حوالے سے کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ مرغی کھانا محفوظ اور یہ وائرس ہر سال آتاہے جس سے بہت ساری مرغیاں مرجاتی ہیں اور یہ بہت ہی ایک مس کنثیپثن ہے کہ اگر انسان ان مرغریوں کو کھائے گا تو اس سے وہ وائرس اسے بھی لگ جائے گا۔ ڈاکٹر قیصر نے کہا کہ اس بیماری سے مرغیوں کی اموات روکنے کے لیے حکومت کچھ نہیں کرتی۔ انھوں نے بتایا کہ جب بھی مرغی لینے جائیں،مرغی خود جاکر کٹوائیں۔ باہر سے مرغی کھانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ متعلقہ ادارے اس حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کررہے ہیں۔ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ جس کنٹینر میں مرغی کو کاٹ کر ڈالا جاتا ہے وہاں انتہائی گندگی ہوتی ہے۔پولٹری فارم ایسوسی ایشن کا کہنا ہوتا ہے کہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل نے مزید بتایا کہ رانی کھیت کی بیماری روکنے کے لیے مرغیوں کو ویکسین دینا ضروری ہے۔ یہ بیماری ہجرت کرکے آنے والے پرندوں سے لگتی ہے۔ پولٹری فارمز کے معیار کو بھی بہتر بنانا اہم ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں