عائشہ سلطانہ کے خلاف غداری کا مقدمہ درج

نئی دہلی: بھارتی حکومت نے کرونا وائرس کو بائیو ویپن کے طور پر استعمال کرنے کی بات کرنے والی اداکارہ و سماجی رہنما عائشہ سلطانہ کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروا دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کو بائیو ویپن کے طور پر استعمال کرنے کی بات کرنے والی اداکارہ، فلم ساز و سماجی رہنما عائشہ سلطانہ المعروف عائشہ لکشادیپ کے خلاف غداری کا مقدمہ دائر کردیا گیا۔مرکزی حکومت کے زیر انتظام جزائر پر مبنی علاقے لکشادیپ کی رہائشی عائشہ سلطانہ کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مقامی صدر عبدالقادر کی درخواست پر غداری اور نفرت انگیز تقریر کی دفعات کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا۔عائشہ سلطانہ کے خلاف الزام لگایا گیا کہ انہوں نے لکشادیپ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کے پٹیل کے حوالے سے غلط بیانی کی۔بھارتی میڈیا کے مطابق عائشہ سلطانہ نے ملیالم زبان کے ٹی وی چینل کے ایک ٹاک شو میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت لشکادیپ کے علاقے میں کرونا کو حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔سماجی رہنما و اداکارہ نے اگرچہ لکشادیپ کے علاقے میں کرونا پر قابو پانے کی حکومتی حکمت عملیوں پر بات کی تھی مگر انہوں نے کہا تھا کہ انتظامیہ وبا کو بائیو ویپن کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔اداکارہ نے مرکزی علاقے میں کرونا سے متعلق حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کی تھی، جس کے بعد بی جے پی کے صدر نے ان کے خلاف غداری اور نفرت انگیز بیانات کی دفعات کے تحت مقدمہ دائر کرنے کی درخواست کی تھی۔عائشہ سلطانہ پر غداری کا مقدمہ دائر کرنے کی خبریں سامنے آنے کے بعد متعدد سیاست دانوں اور سماجی رہنماؤں نے ان کی حمایت کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں