چینی محققین نے آکسیجن کی سطح میں کمی کے باعث عوام کی صحت اور پائیدار ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا خدشہ

بیجنگ(نیوز ڈسک) چینی محققین نے آکسیجن کی سطح میں کمی کے باعث عوام کی صحت اور پائیدار ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا خدشہ ظاہر کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین کی لانژو یونیورسٹی کی تحقیقاتی ٹیم نے دس سے زیادہ آبادی والے 391 ممالک کا جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ 2001 سے 2015 کے دوران کل سطح زمین کے3.8 فیصد پرمحیط دنیا کے شہری علاقوں میں آکسیجن کی کل کھپت کا تقریباً 39 فیصد رہی۔چینی تحقیق کاروں کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق پچاس لاکھ سے زائد آبادی والے 75 فیصد شہروں میں آکسیجن انڈیکس 100 فیصد ہے۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑے شہروں میں توسیع قدرتی وسائل کی کھپت میں اضافے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی نظام کو بھی غیر مستحکم کرتی ہے۔خیال رہے کہ کچھ روز قبل ماہرین نے ایک تحقیقاتی مطالعے میں پیش گوئی کی ہے کہ ایک ارب سال کے عرصے میں ماحولیاتی آکسیجن کی سطح میں انتہائی کمی آ جانے سے زمین کی زیادہ تر زندگی کا خاتمہ ہو جائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آکسیجن میں شدید کمی (Deoxygenation) دراصل سورج سے بڑھتی ہوئی توانائی کے بہاؤ کے نتیجے میں ہوگا، کیوں کہ اس سے زمین مزید روشن ہو جائے گی، اس کی سطح کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو جائے گا اور فوٹو سنتھیسز (ضیائی تالیف) میں کمی آ جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں