کھلے سمندر میں خونخوار وہیل مچھلیاں سیلز کی جان کی دشمن

سان تیاگو(نیوز ڈسک) آپ نے کسی ویڈیو یا تصاویر میں ساحل سمندر پر بے شمار سیلز (پانی کی بلیاں) دیکھی ہوں گی لیکن شاید ان کی شرارتیں نہ دیکھی ہوں، آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک سیل سے ملائیں گے۔ساؤتھ امریکہ کے ملک چلی کے ایک ساحل پر سینکڑوں سیلز (پانی کی بلیاں)گزشتہ کئی روز سے قیام پذیر ہیں، ان کی رہائش کا مقصد اپنی اور اپنے بچوں کی جان بچانا ہے۔کھلے سمندر میں ان دنوں خونخوار وہیل مچھلیاں ان کی جان کی دشمن بنی ہوئی ہیں جس سے بچنے کیلئے300سے زائد سیلز نے ساحل کی پتھریلی زمین پر پناہ لی ہوئی ہے۔مذکورہ صورتحال کے باعث وہاں کام کرنے والے ماہی گیر شدید مشکلات سے دوچار ہیں، اسی حوالے سے ایک مقامی ماہی گیر میڈیا کو اس صورتحال آگاہ کر ہی رہا تھا کہ اچانک وہ وہاں سے تیزی ہٹ گیا۔ہوا کچھ یوں کہ ماہی گیر چلی کے ایک قصبے ٹوم کے ساحلوں پر آنے والی سیکڑوں سیلز کی آمد کے بارے میں وضاحت پیش کرتے ہوئے انہیں مصیبت قرار دے رہا تھا کہ اسی دوران ایک سیل دروازہ کھول کر اس کے پاس آگئی۔یہ منظر دیکھ کر انٹرویو دینے والا ماہی گیر خوفزدہ ہوگیا اور تیزی سے پیچھے ہٹ گیا، یہ منظر کیمرے میں قید ہوگیا، شاید سیل کو اپنی برائی سننا پسند نہ آئی اور وہ ماہی گیر کو سبق سکھانے چلی آئی۔سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوئی اور صارفین اس پر دلچسپ تبصرے بھی کررہے ہیں۔اس سے قبل ماہی گیر نے اپنی گفتگو مں مقامی حکومت پر اس معاملے کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ تقریباً تین دہائیوں سے سیلز کی بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لئے کچھ نہیں کیا گیا ہے۔اس نے کہا کہ یہ طاعون کی طرح ایک وبا ہے گزشتہ 28سال سے ان سیلز کی تعداد کو کم رکھنے کے لئے کوئی ادارہ قائم نہیں کیا گیا ہے۔ مذکورہ ویڈیو کو نیوز ایجنسی رائٹرز نے شیئر کیا تھا اور یوٹیوب پر اپلوڈ ہونے کے بعد سے اس پر10،000 سے زیادہ صارفین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں